’مردہ‘ قرار دی گئی بچی آخری رسومات کے وقت زندہ ہوگئی
برازیل میں ڈاکٹروں کی جانب سے مردہ قرار دی گئی بچی آخری رسومات کے وقت زندہ ہوگئی اور اسپتال لے جانے کے بعد دوبارہ چل بسی۔ غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برازیل میں ڈاکٹروں کی جانب سے کمسن بچی کو مردہ قرار دیا گیا جس کے بعد اہلخانہ اس کی آخری رسومات ادا […]
برازیل میں ڈاکٹروں کی جانب سے مردہ قرار دی گئی بچی آخری رسومات کے وقت زندہ ہوگئی اور اسپتال لے جانے کے بعد دوبارہ چل بسی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برازیل میں ڈاکٹروں کی جانب سے کمسن بچی کو مردہ قرار دیا گیا جس کے بعد اہلخانہ اس کی آخری رسومات ادا کرنے لگے تو وہ زندہ ہوگئی بعدازاں اسے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ چل بسی۔
نو ماہ کی کیارا کرسلین آخری رسومات کے دوران تابوت میں حرکت کرتی ہوئی پائی گئی لیکن اہلخانہ کے لیے یہ خوشی مختصر ثابت ہوئی۔
یہ واقعہ 19 اکتوبر کو پیش آیا جب بچی کو پہلی بار آبائی شہر کوریا پنٹو کے فاسٹینو رسکارولی اسپتال منتقل کیا گیا، کیارا کو وائرل بخار ہوا تھا جس کی موت کی تصدیق اس وقت ہوئی جب ڈاکٹروں نے دیکھا کہ سانس اور نبض نہیں چل رہی تھی۔
بچی نے تابوت میں ایک رشتے دار کی انگلی پکڑی جس کے بعد آخری رسومات روک دی گئی اور اسے دوبارہ اسپتال منتقل کیا گیا اور اسے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں رکھا گیا۔
ڈاکٹروں نے اسے بچانے کی ہرممکن کوشش کی اس کی دل کی دھڑکن اس وقت تک چل رہی تھی لیکن بعد میں وہ انتقال کرگئی۔
بچی کے والد کرسٹیانو نے کہا کہ ہم پہلے افسردہ تھے پھر تھوڑی سی امید جاگی تھی لیکن پھر دوبارہ بیٹی انتقال کرگئی۔
رپورٹ کے مطابق کیس برازیل کی پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے جو اب کیارا کی موت کی تحقیقات کررہی ہے جبکہ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہماری میڈیکل ٹیم تربیت یافتہ ہے اور یہاں ہمیں سینئر ڈاکٹروں کی رہنمائی حاصل ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟