صرف ایک لیموں سے بستر کی سفید چادریں دودھ کی طرح صاف اور چمکدار

لیموں کے رس سے بیڈ شیٹس کو دھونے اور چمکانے کا یہ راز کم ہی لوگ جانتے ہیں! جی ہاں ! موسم گرما میں پسینے کے دھبوں سے سفید بیڈ شیٹس بے رنگ اور داغدار ہوجاتی ہیں جسے دھو کر صاف و چمکدار بنایا جاسکتا ہے۔ لیموں کا رس آپ کے لانڈری کے معمولات میں […]

 0  3
صرف ایک لیموں سے بستر کی سفید چادریں دودھ کی طرح صاف اور چمکدار

لیموں کے رس سے بیڈ شیٹس کو دھونے اور چمکانے کا یہ راز کم ہی لوگ جانتے ہیں! جی ہاں ! موسم گرما میں پسینے کے دھبوں سے سفید بیڈ شیٹس بے رنگ اور داغدار ہوجاتی ہیں جسے دھو کر صاف و چمکدار بنایا جاسکتا ہے۔

لیموں کا رس آپ کے لانڈری کے معمولات میں حیرت انگیز طور پر مؤثر اور قدرتی اضافہ ہو سکتا ہے، جو سفیدی کو چمکانے، داغوں کو دور کرنے اور آپ کے کپڑوں کو تازہ خوشبو دینے جیسے فوائد فراہم کرتا ہے۔

زیر نظر مضمون میں ہم آپ کو بتائیں گے کہ لیموں کا رس آپ کی لانڈری کے کام میں کس طرح انقلاب لاسکتا ہے جس کے بعد آپ کو اس پریشانی سے نجات مل جائے گی۔

برطانوی اخبار ’’ایکسپریس‘‘ کی شائع کردہ ایک رپورٹ کے مطابق گرمیوں میں خاص طور پر بستر کی سفید چادروں کا رنگ پھیکا پڑ سکتا ہے کیونکہ لوگوں کو رات کو زیادہ پسینہ آتا ہے جس سے ان کے زیراستعمال بیڈ شیٹس کا رنگ بدل جاتا ہے بیڈ شیٹ پر داغ دھبے پڑسکتے ہیں مگر کیا آپ جانتے ہیں ان چادروں کو دوبارہ ان کی قدرتی شکل میں واپس لانا بہت آسان ہے۔

لیموں کا رس

اس حوالے سے صفائی اور لانڈری کی ماہر روتھ ولٹن نے بتایا ہے کہ خاص طور پر سفید کپڑے دھوتے ہوئے لانڈری میں لیموں کا رس شامل کیا جائے کیونکہ یہ بیڈ شیٹس اور تکیے کو داغوں سے پاک کرکے ان کے رنگوں کو دوبارہ تازہ اور چمکدار بنا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ضدی داغوں کو دور کرنے کے لیے لیموں کے رس کو لانڈری میں باقاعدہ لانڈری ڈٹرجنٹ یا مائع کے ساتھ شامل کرنا چاہیے، صرف ایک چوتھائی کپ لیموں کا رس دھبوں اور نشانات کو دور کرنے میں مدد کرے گا۔

لیموں کے رس میں پایا جانے والا اسٹرک ایسڈ قدرتی طور پر بستر کی چادروں سے پسینے کے داغ اور دیگر باقیات کو تحلیل کرسکتا ہے جو عام طور پر ان کا رنگ بدلنے کا سبب بنتا ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ لیموں کا رس ایک قدرتی بلیچنگ ایجنٹ ہے اور اس میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات بھی ہیں۔ اس لیے یہ سفید چادروں کو صاف اور چمکدار بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

کپڑے دھوپ میں لازمی سُکھائیں

ایک بار جب چادریں دھولی جائیں اور خشک ہونے کے لیے باہر دھوپ میں لٹکا دی جائیں تو عین ممکن ہے کہ سورج کی روشنی قدرتی طور پر کپڑے کو بلیچ کرنے میں بھی مدد کر سکتی ہے۔

ولٹن نے مزید کہا کہ سورج کی دھوپ ایک قدرتی بلیچنگ ایجنٹ ہے جو سفید کپڑوں کو چمکدار بناتی ہے۔ رسّی پر چادریں لٹکانے سے سلوٹوں کو دور کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے اور استری کرنے کی ضرورت کم ہوتی ہے۔

ہفتے میں دوبار دھونا

والٹن نے کہا کہ ایک بار جب بستر کی چادریں دوبارہ سفید ہو جائیں تو آپ کو کم از کم ہر دو ہفتے بعد انہیں دھوتے رہنا چاہیے تاکہ داغ یا گندگی کو جمع ہونے سے روکا جا سکے اور ان کا رنگ دوبارہ تبدیل نہ ہو۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ اگر سفید چادروں کا رنگ پھیکا نظر آئے تو لانڈری کے صابن کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہو سکتی ہے جو استعمال کیا جا رہا ہے کیونکہ یہ داغ ہٹانے میں کارگر ثابت نہیں ہو سکتا۔

بلیچ کے استعمال سے گریز کریں

مسز والٹن نے مشورہ دیا کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ بستر کی چادروں پر کبھی بھی بلیچ یا کیمیکلز کا استعمال نہ کیا جائے کیونکہ یہ داغوں کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی صفائی کی بدترین مصنوعات میں سے ایک ہے۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow