رائٹر بن کر ذلت و رسوائی کے سوا کچھ نہیں ملتا، محمد احمد
شوبز انڈسٹری کے سینئر اداکار و ڈرامہ مصنف سید محمد احمد کا کہنا ہے کہ رائٹر بن کر ذلت و رسوائی کے سوا کچھ نہیں ملتا۔ اداکار و مصنف سید محمد احمد نے حال ہی میں نجی ٹی وی کے مزاحیہ شو میں شرکت کی اور اس دوران مختلف موضوعات پر اظہار خیال کیا۔ میزبان […]
شوبز انڈسٹری کے سینئر اداکار و ڈرامہ مصنف سید محمد احمد کا کہنا ہے کہ رائٹر بن کر ذلت و رسوائی کے سوا کچھ نہیں ملتا۔
اداکار و مصنف سید محمد احمد نے حال ہی میں نجی ٹی وی کے مزاحیہ شو میں شرکت کی اور اس دوران مختلف موضوعات پر اظہار خیال کیا۔
میزبان نے ان سے کہا کہ نوجوان نسل کو کوئی نصیحت دینا چاہیں گے۔
اداکار نے کہا کہ ایک نصیحت دوں گا کہ کہیں بھی کچھ بھی لکھ لیں لیکن ڈراموں کے لیے کچھ نہ لکھیں، رائٹر بن کر ذلت و رسوائی کے سوا کچھ نہیں ملتا۔
انہوں نے کہا کہ بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ آپ کا ڈرامہ لائلٹی دیے بغیر کسی اور کے نام سے چلا دیا جاتا ہے۔
حاضرین کے سوال کے جواب میں سید محمد احمد نے کہا کہ ڈراموں میں اتنی دفعہ مرا ہوں کہ اب تو گنتی بھی بھول گیا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اب ایک ہی طرح کے کردار مل رہے ہیں، بیٹیوں کا باپ ہوں، مجبور، ریٹائر ہوں پیسے نہیں ہیں اور مرنے بھی والا ہوں۔
مداح کی جانب سے مسکرانے کا اصرار کرنے پر سید محمد احمد نے کہا کہ مجھے رونے کی عادت ہوگئی ہے اب کھل کھلا کر مسکرانا مشکل ہے۔
منفی کردار کے سوال پر سید محمد احمد نے مسکراتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنی معصومیت کے ساتھ ہی ولن کا کردار نبھایا تھا جبکہ ایک ڈرامے میں ولن بننے پر بہت گالیاں دی گئیں۔
واضح رہے کہ محمد احمد اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ سیریل ’اولاد’ اور ’بیٹیاں‘ میں بھی اداکاری کے جوہر دکھا چکے ہیں۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟