مریخ پر زندگی کے مصدقہ شواہد مل گئے
مریخ پر زندگی کے آثار ملنے لگے اور امریکی خلائی ادارے ناسا نے مریخ پر جراثیمی زندگی کے شواہد ڈھونڈ لیے ہیں۔ انسان نے جب سے خلا کی کھوج شروع کی ہے، اس کی توجہ کا بڑا مرکز مریخ رہا ہے اور سائنسدان وہاں زندگی کے آثار تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس […]
مریخ پر زندگی کے آثار ملنے لگے اور امریکی خلائی ادارے ناسا نے مریخ پر جراثیمی زندگی کے شواہد ڈھونڈ لیے ہیں۔
انسان نے جب سے خلا کی کھوج شروع کی ہے، اس کی توجہ کا بڑا مرکز مریخ رہا ہے اور سائنسدان وہاں زندگی کے آثار تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں اب بڑی کامیابی ملی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق تیر کے نشان کی شکل کی چٹان، جسے Cheyava Falls کا نام دیا گیا ہے، حال ہی میں ناسا کے پرسیورینس روور نے اس وقت دریافت کیا جب یہ سرخ سیارے کے جیزیرو گڑھے میں بہنے والے پانی سے کھدی ہوئی ایک قدیم دریائی وادی نیریٹوا ویلیس کے شمالی کنارے کے ساتھ گھوم رہی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس 3 بائی 2 فٹ چٹان کے تجزیے سے ایسے نامیاتی مادے کے آثار ملے جو زمین پر قدیم جراثیموں کے فوسل سے ملتے جلتے تھے اور ایسے شواہد بھی سامنے آئے جن سے عندیہ ملا ہے کہ کسی زمانے میں پانی اس چٹان سے گزرتا تھا۔
کیلیفورنیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے مشن پر پراجیکٹ سائنسدان کین فارلی نے کہا کہ چیاوا آبشار سب سے زیادہ پریشان کن، پیچیدہ اور ممکنہ طور پر اہم چٹان ہے۔
روور کی جانب سے کیے گئے اسکینز سے معلوم ہوا کہ چٹان میں نامیاتی مرکبات موجود ہیں، اسطرح کے کاربن پر مبنی مرکبات کو زمین پر زندگی کی بنیاد مانا جاتا ہے، مگر یہ مرکبات غیر حیاتاتی عمل سے بھی بن سکتے ہیں جب کہ کیلشیئم فاسفیٹ کی بڑی سفید شریانیں چٹان کے ساتھ موجود ہیں جن کے درمیان میں سرخ مادے کے آثار ملے ہیں۔
ماہرین کے مطابق چٹان پر موجود دھبے حیران کن ہیں کیونکہ زمین پر اس طرح کی خصوصیات قدیم جراثیموں کے فوسلز سے منسلک کی جاتی ہیں۔ سائنسدان چٹان کے نمونوں کا براہ راست معائنہ کرنا چاہتے ہیں مگر انہیں زمین پر لانا آسان نہیں۔
سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ زمانہ قدیم میں مریخ ایک گرم اور پانی سے بھرپور سیارہ تھا اور اگر زندگی وہاں کبھی موجود تھی تو اس کے آثار چٹانوں کے اندر ہی نامیاتی مادے اور فوسلز ذرات سے ہی مل سکتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ناسا کی جانب سے مریخ سے نمونے واپس لانے کے لیے مشن کے لیے 11 ارب ڈالرز مختص کیے گئے ہیں مگر وہ بہت زیادہ تاخیر کا شکار ہو چکا ہے اور 2040 سے قبل چٹانوں کو زمین پر واپس لانا ممکن نہیں ہوسکے گا۔
چاند پر ایک پُر اسرار غار دریافت، مستقبل میں انسان کی رہائشگاہ؟
آپ کا ردعمل کیا ہے؟