دبئی میں ڈرون کے ذریعے اشیا کی ڈیلیوری کا آغاز ہوگیا

دبئی سلیکون اویسس کے رہائشی یا کام کرنے والے اب ڈرون کے ذریعے گھر بیٹھے کھانے پینے کا سامان، ادویات یا دیگر ضروری اشیا منگوا سکتے ہیں۔ دبئی کے ولی عہد، نائب وزیر اعظم اور وزیر دفاع حمدان بن محمد بن راشد المکتوم نے مشرق وسطیٰ کے اپنی نوعیت کے پہلے ڈرون ڈیلیوری سسٹم کو […]

 0  1

دبئی سلیکون اویسس کے رہائشی یا کام کرنے والے اب ڈرون کے ذریعے گھر بیٹھے کھانے پینے کا سامان، ادویات یا دیگر ضروری اشیا منگوا سکتے ہیں۔

دبئی کے ولی عہد، نائب وزیر اعظم اور وزیر دفاع حمدان بن محمد بن راشد المکتوم نے مشرق وسطیٰ کے اپنی نوعیت کے پہلے ڈرون ڈیلیوری سسٹم کو دبئی سلیکون اویسس (DSO) میں باضابطہ لانچ کر دیا۔

شیخ حمدان بن محمد نے روچیسٹر انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی-دبئی (RIT-Dubai) کے پلیٹ فارم کے ذریعے ڈرون ڈیلیوری سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے پہلا آرڈر دیا جو کامیابی سے اپنی منزل پر لینڈ ہوا۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by DubaiMediaOffice (@dubaimediaoffice)

ڈرون کو شہر کے مختلف علاقوں میں کام کرنے کیلیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور یہ کم شور والے پنکھے، پیراشوٹ اور فلائٹ کنٹرول سسٹم سے لیس ہے۔

گزشتہ چند مہینوں کے دوران دبئی سلیکون اویسس نے ڈرون ڈیلیوری آپریشنز کیلیے پائلٹ آپریشنز کی ایک سیریز کا انعقاد کیا جو DCAA اور Keeta Drone کے تعاون سے کیا گیا۔

ڈی سی اے اے کے ڈائریکٹر جنرل محمد عبداللہ لنجوی نے کہا کہ ڈرون ڈیلیوری 2030 تک دبئی کے 33% حصوں تک پہنچ جائے گی، ہم ڈرونز کو ریگولیٹ کرنے اور چلانے کے ذریعے نئے مواقع پیدا کرنے میں اپنا اہم کردار جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اور نجی اداروں کے تعاون سے ہوا بازی کے شعبے میں مختلف ابھرتی ہوئی اور امید افزا ٹیکنالوجیز کو متعارف کروانے کی راہ ہموار کریں گے۔

ڈرون ڈیلیوری سسٹم کی لانچنگ تقریب میں وزیر مملکت برائے مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل اکانومی اور ریموٹ ورک ایپلی کیشنز عمر بن سلطان ال اولامہ نے بھی شرکت کی۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow